امام حسن عسکری علیہ السلام کی روایات:
:امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں
وصیت؍ امام
امام حسن عسکریؑ نے اپنے شیعوں سے فرمایا: میں تمہیں تقویٰ الٰہی، دین میں احتیاط، عمل میان جدوجہد، گفتگو میں صداقت، امانت کی واپسی، سجدوں میں طول، ہمسایہ کے ساتھ اچھے برتاؤ کی وصیت کرتا ہوں۔ یہی وہ دین ہے جو پیغمبرِ اسلامؐ لے کر آئےتھے۔ قبیلہ والوں کے ساتھ نماز پڑھو، ان کے جنازوں کی مشایعت کرو، ان کے مریضوں کی عیادت کرو، اُن کے حقوق کو ادا کرو کہ جب تمہارا کوئی شخص دین میں محتاط ہوگا، باتوں میں سچا ہوگا، امانت کو ادا کرے گا، لوگوں سے اچھا برتاؤ کرے گاتو کہا جائے گا کہ یہ شیعہ ہے، تو مجھے خوشی ہوگی۔ (تحف العقول ص 487)
امام حسن عسکری علیہ سلام نے اپنی وصیت میں یہ
بھی فرمایا: (میرے شیوں) اللہ سے ڈرو، ہمارے واسطت زینت بنو، باعثِ عیب نہ بنو، یماری
طرف لوگوں کی مودّتوں کو کھینچ کر لے آوٴ اور ہم سے ہر برائی کو دور رکھو۔ ہمارے
بارے میں جو بھی اچھی بات کہی جائے، ہم اس کے اہل ہوں گے اور جو بری بات کہی جائے،
ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں۔ ہمارا کتابِ خدا میں ایک حق اور اور رسولﷺ خدا سے ایک
قرابت ہے، ہم۔صاحبان تطہیر ہیں، ہمارے علاوہ جو اس کا دعویٰ کرے وہ جھوٹا ہوگا۔
اللہ کا ذکر ذیادہ کرو، موت کو برابر یاد رکھو،
تلاوتِ قرآن کرتے رہو، درود پڑھتے رہوکیونکہ درود دس نیکیوں کے برابر شمار ہوتا
ہے۔ میری وصیتوں کو یاد رکھنا۔ میں تمہیں خدا کے سپُرد کرتا ہوں۔ (تحف العقول ص
487)
ہمارے شیعہ علماء جنہوں نے ہمارے کمزور چاہنے
والوں اور ہماری ولایت کے قائل لوگوں کی سرپرستی اور ان کی مشکلات کو دور کیا، وہ
بروزِ قیامت اس حال میں واردِ محشر ہوں گے کہ اُن کے سروں پر تاجِ کرامت ہوگا۔ تاج
سے نکلنے والے نور محشر کے ہر گوشے کو منور کر دیں گے۔ ان انوار کی پہنچ تین ہزار
سال کی مسافت تک ہوگی۔ (تحف العقول ص 489, بحارالانوار ج 75, ص 374, ح 21)
فقہاء میں سے جو شخص بھی اپنے نفس کو نا بیچتاہو، سین کی حفاظت کرتا ہو، خواہشاتِ نفسابی کی مخالفت کرتا ہو، اپنے پروردگار کا مطیع و فرمانبردار ہو پس عوام کیلیے لازم ہے اس کی تقلید کرلیں۔ (وسائل الشیعہ باب ١٠، کتاب القضا)
جس رزق کی ضمانت خدا نے لی ہے (اس کی طلب) تم کو واجب عمل سے نہ روک دے۔ بحارالانوار جلد - ٧٨
تم کو کم ہونے والی عمریں ملی ہیں اور چند گنے
چنے دن ملے ہیں موت کسی کو بھی اچانک آ سکتی ہے جو خیر کی کاشت کرے گا خوشی و نفع
کاٹے گا ہر شخص کو وہی چیز ملے گی جس کی وہ کاشت کرے گا۔ (تحف العقول)
اس شخص سے وابستگی جس سے کسی بھلائی کی امید ہے، بہتر ہے اس شخص کے ساتھ رہنے سے جس کے شر سے تم محفوظ نہ رہو۔ )مستدرک الوسائل: ج 8،ص 351، ح5، بحارالانوار: ج71، ص 198، ح34)
جو شخص لوگوں کے سامنے (گناہ کرنے میں) بے باک اور جری ہے وہ اللہ سے بھی نہیں ڈرتا۔ (بحارالانوار: ج 68، ص 336، س21، ضمن ح 22)
بخار سے شفایابی کیلیے
امام حسن عسکریؑ کی تجویز کردہ ایک قرآنی آیت
امام حسن عسکریؑ نے اپنے ایک صحابی کے سوال کے
جواب میں فرمایا:
یہ آیت لکھ کر بخار کے مریض کے گلے میں ڈال دو:
یٙا نٙارُ کُونِی بٙردًا وٙسٙلٙامً عٙلٙیٰ
اِبْرٙاہِیْمٙ (سورةالانبیاء-آیت69)
صحابی کہتے ہیں کہ میں نے یہ آیت لکھی اور بخار
والےمریض کے گلے میں ڈال دی تو اسے افاقہ ہوا اور وہ تندرست ہوگیا۔ (تذکرة
الاطہار، شیخ مفید، ص ۵٣٣)
جھگڑا نہ کرو ورنہ احترام ختم ہو جائیگا اور ہنسی و مذاق نہ کرو ورنہ لوگ گستاخی سے پیش آئیں گے۔ (تحف العقول ص 886)
تمام لوگوں میں مجاہد ترین وہ شخص ہے جو گناہوں کو ترک کر دے۔ (بحار ج 78 ،ص 373)
جو شخص دنیا میں اپنے مومن بھائیوں کے ساتھ تواضع و انکساری کے ساتھ پیش آئے گا، اللہ کے نزدیک اس کا شمار صدیقین اور علیؑ ابنِ ابی طالبؑ کے شیعوں میں ہوگا۔ (بحار ج 75 ص 117)
کمر شکن بلاوں میں سے ایک وہ ہمسایہ ہے جو جب کوئی اچھائی و خوبی دیکھتا ہے تو چھپاتا ہے اور جب کوئی برائی دیکھتا ہے تو اسے فاش کرتا ہے۔ (تحف العقول ص 890)
دو خصلتیں ایسی ہیں جن سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں 1- اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھنا 2- مومن بھائیوں کو فائدہ پہنچانا (تحف العقول)
تمہارے باادب ہونے کیلیے یہی کافی ہے کہ دوسروں کی جس بات کو ناپسند کرتے یو خود بھی اس سے اجتناب کرو۔ (بحارالانوار جلد 78)
جس نے اپنے برادرِ مومن کو پوشیدہ طور سے نصیحت کی اس نے اسے آراستہ کیا اور جس نے اعلانیہ نصیحت کی اس نے اس کے ساتھ برائی کی۔ (تحف العقول)
جدا کی قسم ہمارے قائمؑ ہر صورت میں غیبت اختیار فرمائیں گے اور ان کی غیبت کے زمانے میں ہلاکت و تباہی سے صرف وہی بچ پائیں گے جو ان کے ظہور میں تعجیل کی دعا کرنے والے ہوں گے اور جنہیں اللہ انکی امامت و رہبری پر ثابت قدم رکھے۔ (کمال الدین وتمام النعمتہ۔ شیخ صدوق جلد٢)
احمق کا دل اس کے منہ میں ہوتا ہے اور صاحبِ حکمت کا منہ اس کے دل میں ہوتا ہے۔ (بحارالانوار جلد78)
تمام برائیوں کو ایک کمرے میں بند کر دیاگیا ہے
اور اس کی چابی جھوٹ کو قرار دیا گیا ہے۔ (بحارالانوار جلد78)
لوگوں میں سب سے زیادہ کوشش کرنے والا وہ شخص ہے جو گناہوں کو ترک کر دے۔ (بحارالانوار جلد78)
ریاست و شہرت طلبی سے بچو کیونکہ یہ دونوں ہلاکت کی طرف دعوت دینے والے ہیں۔ (بحارالانوار جلد ٧٨)
برائے مہربانی اپنی اور دوسروں کی اصلاح کا سبب بنیں اور اس انفارمیشن کو دوسروں کے ساتھ لازمی شیئر کیجئیے۔
میں نے اپنی طرف سے کوشش کی ہے اب آپ کی باری ہے دوسروں سے شیئر کیجئیے۔ کیونکہ یہ نیکیوں کا سفر ہے۔
آپنی رائے کا کمنٹ میں اظہار کیجئیے اور فالو کیجئیے۔
اپنا اور دوسروں کا خیال دکھیں۔
جزاک اللہ خیر
I.A.K Yousafzai✍
2 Comments
Subhan-ALLAH
ReplyDeleteJaza-Kallah
ReplyDelete